page
Asama'u Allah Al-Husna اسماء الله الحسنى
AlQuran Kanzul Iman, Surat ul Lahub, سُوْرَةُ اللَّهَب Urdu
تفصیل سورہ | تفصیل رکوع | ||||||
ترتیبِ تلاوت | نام سورہ | ترتیبِ نزول | مکی / مدنی | رکوع نمبر | آیات شمار | پارہ شمار | نام پارہ |
111 | سُوْرَةُ اللَّهَب | 6 | مکی | 1 | 1 - 5 | 30 | عَمَّ |
(ف۱) - سورۂ
ابی لہب مکّیہ ہے ، اس میں ایک رکوع ، پانچ ۵ آیتیں ، بیس ۲۰کلمے ،
ستتّر۷۷ حرف ہیں ۔ شانِ نزول : جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے
کوہِ صفا پر عرب کے لوگوں کو دعوت دی ہر طرف سے لوگ آئے اور حضور نے ان سے
اپنے صدق و امانت کی شہادتیں لینے کے بعد فرمایا '' اِنِّیْ لَکُمْ
نَذِیْر بِیْنَ یَدَیْ عَذَابٍ شَدِید ''اس پر ابولہب نے حضور صلی اللہ
علیہ وآلہٖ وسلم سے کہا تھا کہ تم تباہ ہوجاؤ کیا تم نے ہمیں اس لئے جمع
کیا تھا ؟ اس پر یہ سورت شریف نازل ہوئی اور اللہ تعالٰی نے اپنے حبیبِ
اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی طرف سے جواب دیا ۔
|
(ف۲) - ابولہب
کا نام عبدالعزٰی ہے یہ عبدالمطلب کا بیٹا اور سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ
وآلہٖ وسلم کا چچا تھا بہت ہی گورا خوبصورت آدمی تھا اسی لئے اس کی کنّیت
ابولہب ہے اور اسی کنّیت سے وہ مشہور تھا ۔ دونوں ہاتھوں سے مراد اس کی
ذات ہے ۔
|
(ف۳) - یعنی
اس کی اولاد ۔ مروی ہے کہ ابولہب نے جب پہلی آیت سنی تو کہنے لگا کہ جو
کچھ میرے بھتیجے کہتے ہیں اگر سچ ہے تو میں اپنی جان کے لئے اپنے مال و
اولاد کو فدیہ کردوں گا ، اس آیت میں اس کا رد فرمایا گیا کہ یہ خیال غلط
ہے اس وقت کوئی چیز کام آنے والی نہیں ۔
|
(ف۴) - اُمِّ
جمیل بنتِ حرب بن اُمیّہ ابوسفیان کی بہن جو رسولِ کریم صلی اللہ علیہ
وآلہٖ وسلم سے نہایت عناد وعداوت رکھتی تھی اور باوجود یہ کہ بہت دولتمند
اور بڑے گھرانے کی تھی لیکن سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی عداوت
میں انتہا کو پہنچی تھی کہ خود اپنی سر پر کانٹوں کا گٹھا لا کر رسولِ
کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے راستہ میں ڈالتی تاکہ حضور کو اور حضور
صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے اصحاب کو ایذا و تکلیف ہو اور حضور کی ایذا
رسانی اس کو اتنی پیاری تھی کہ وہ اس کام میں کسی دوسرے سے مدد لینا بھی
گوارا نہ کرتی تھی ۔
|
5. There is a rope of palm fiber in her neck.
| |
(ف۵) - جس
سے کانٹوں کا گٹھا باندھتی تھی ، ایک روز یہ بوجھ اٹھا کر لارہی تھی کہ
تھک کر آرام لینے کے لئے ایک پتّھر پر بیٹھ گئی ایک فرشتے نے بحکمِ الٰہی
اس کے پیچھے سے اس گٹھے کو کھینچا وہ گرا اور رسی سے گلے میں پھانسی لگ گئی
اور وہ مرگئی ۔
|
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment
Subhan Allah